مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، غزہ میں فلسطینی مقاومتی تنظیموں کے ہاتھوں صہیونی حملہ آور فوج کو مسلسل ہزیمت کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تین مہینوں تک زمینی اور فضائی حملوں کے باوجود حماس کا دفاعی حصار توڑنے میں ناکامی اور صہیونی فوجیوں پر حملوں میں اضافے کے بعد صہیونی فوجی حکام جنگی طریقہ کار کو بدلنے پر سنجیدگی سے غور کررہے ہیں۔
صہیونی فوجی جنرل اسحاق بریک نے اعتراف کیا ہے کہ ہم غزہ کے دلدل میں روز بروز پھنستے جارہے ہیں جس کی وجہ سے اپنے اہداف سے دور ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب تک غزہ میں اپنانے والا طریقہ کار مفید ثابت نہیں ہوا ہے لہذا اس طریقہ کار بدلنے پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔
دوسری طرف اسرائیلی صحافی امیریوخبوط نے کہا ہے کہ گذشتہ دنوں حماس کے میزائل دلیل ہیں کہ فلسطینی مقاومت کی طاقت ختم نہیں ہوئی۔ اسرائیل کے لئے غزہ سے اب بھی خطرات لاحق ہیں۔