عبرانی ذرائع ابلاغ نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز کے بعد سے غاصب صہیونیوں میں نفسیاتی مشاورت کے لیے درخواستوں میں اضافے کی اطلاع دی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عبرانی میڈیا کے مطابق نفسیاتی مشاورت فراہم کرنے کے شعبے میں سرگرم صہیونی کمیونٹی "آران" کے مراکز میں صہیونیوں کی جانب سے یہ خدمات حاصل کرنے کی درخواستوں میں ہوشربا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

روزنامہ معاریو نے اس حوالے سے لکھا کہ اب تک اس آبادی سے متعلق مراکز کو مشاورتی امداد کے لیے ایک لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ فلسطینی فورسز کی طرف سے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد صیہونی آبادکار ذہنی تناو اور نفسیاتی کشمکش کا شکار ہیں۔

عبرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونیوں نے اعتراف کیا ہے کہ طوفان الاقصیٰ نے انہیں شدید نفسیاتی نقصان پہنچایا ہے۔ مذکورہ نفسیاتی مرکز کے ڈائریکٹر ڈیوڈ کورن نے بتایا کہ متعلقہ مراکز کو نفسیاتی مشاورت فراہم کرنے کے لئے آج تک اتنی زیادہ درخواستیں کبھی موصول نہیں ہوئی تھیں۔ یہاں تک کہ ان مراکز کی ٹیم کے ارکان بھی ذہنی بحران اور دماغی عارضوں سے دوچار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: اسرائیلیوں میں ان ذہنی عارضوں کے نتائج طویل مدتی ہوں گے اور وہ خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے۔

مقبوضہ علاقوں میں رہنے والے صہیونیوں کے علاوہ غاصب فوج کے جوان بھی میدان جنگ میں فلسطینی فورسز کی کارروائیوں کی شدت کو دیکھ کر نفسیاتی مسائل کا شکار ہو گئے ہیں۔ 

کچھ عرصہ قبل صیہونی حکومت کے میڈیا ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ غزہ کی جنگ سے واپس آنے والے ایک فوجی نے ڈراؤنا خواب دیکھنے کے نتیجے میں مقامی فورسز کو گولی مار دی۔

صیہونی حکومت کے چینل 12 نے خبر دی ہے کہ غزہ کے میدان جنگ سے ڈراؤنے خواب سے بیدار ہونے کے بعد واپس آنے والے چھاتہ برداروں میں سے ایک نے دوسرے صیہونیوں کو گولی مار کر زخمی کر دیا۔

حال ہی میں صیہونی فوج نے غزہ کی جنگ میں اس حکومت کے عسکری عناصر کی ہلاکتوں میں اضافے کا اعتراف کیا ہے جو کہ خود اپنے سپاہیوں کی گولیوں کا نشانہ بنی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہونے والی جھڑپوں میں ان اپنی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں کے 29 اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔