مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عسکری امور کے ماہر میجر جنرل فائز الدویری نے تاکید کی: آج ہم فلسطینی مزاحمتی فورسز کے ہاتھوں بڑی تعداد میں تباہ شدہ صیہونی ٹینکوں کی تصاویر اور کلپس دیکھ رہے ہیں۔
الجزیرہ ٹی وی چینل نے قسام بریگیڈز اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان جھڑپوں کی جو تصویریں شائع کیں وہ سائنس فکشن فلموں کی طرح تھیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز الجزیرہ نے غزہ کے علاقوں الدرج اور التفاح میں قابض فوجیوں کے ساتھ فلسطینی فورسز کی گھمسان کی لڑائی کی تصاویر شائع کیں جن میں مزاحمتی فورسز صہیونی عناصر کو نہایت قریب سے نشانہ بنا رہے تھے۔
الدویری نے زور دے کر کہا کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن سے جو سبق سکھایا گیا ہے وہ دنیا کی بہت سی فوجوں کو متاثر کرے گا اور ان میں سے بعض فوجوں نے حقیقت میں اس نمونے کو استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی کوریا کی فوج نے طوفان الاقصی آپریشن کے ماڈل کو اپنانے کا حکم دیا ہے کیونکہ وہ شمالی کوریا کی طرف سے اس آپریشن کے رونما ہونے سے پریشان ہے۔
الدویری نے مزید کہا کہ کل قسام فورسز نے الدرج اور التفاح میں صیہونی فوج کے ہیوی ایمونیش اور بھاری ہتھیاروں کو تباہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ القسام کی جاری کردہ تصاویر جنگوں کی تاریخ میں بے مثال ہیں۔ ان تصاویر اور کلپس میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد عام ہتھیاروں سے دنیا کے جدید ترین ٹینکوں کو صفر کے فاصلے سے تباہ کرتے ہیں۔
جمعہ کے روز قسام بٹالینز 9 اسرائیلی افسروں اور فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کرنے میں کامیاب ہوئیں۔ ایک اور واقعے میں انہوں نے دشمن کے کمانڈ روم اور ہتھیاروں کو نشانہ بنانے کے ساتھ Skylark-2 ڈرون کو مار گرایا۔ اسی طرح قابض افواج کے ساتھ شدید جھڑپوں کے پانچ واقعات اور صہیونی فوجیوں کو اینٹی پرسنل بموں سے نشانہ بنانے کے چار واقعات میں مزاحمت نے بھرپور کامیابی حاصل کی۔