مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے آسیان اور افریقی یونین سمیت مختلف اداروں کے سربراہان کو خط کے ذریعے غزہ کی صورتحال پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔
عبداللہیان نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے سکریٹری جنرل کاؤ کم ہورن کے نام ایک خط میں صیہونی حکومت کی طرف سے گزشتہ ہفتوں کے دوران کیے گئے جرائم کا ذکر کیا ہے، جس میں 15 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی شہادت، اہم انفراسٹرکچر اور عوامی املاک کی تباہی، ممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال اور غزہ کے عوام کے خلاف جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی شامل ہے۔ انہوں نے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ قابض حکومت کو قرار واقعی سزا دیں۔
البا یونین کے سیکرٹری جنرل فیلکس پلیسینشیا کو لکھے گئے خط میں انہوں نے غزہ میں قتل عام کو روکنے اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے تناظر میں واضح موقف اپنانے پر تنظیم کے موقف کی تعریف کی اور اس کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے اجتماعی سلامتی معاہدے کی تنظیم کے سیکرٹری جنرل تسماگمباتوف ایمانگلی نورگلیویچ کے نام ایک خط میں صیہونی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے حق خودارادیت کی صریح خلاف ورزیوں کے کئی عشروں پر محیط جرائم کا ذکر کیا اور کہا کہ بعض عالمی اداروں کی جانب سے جنگی جرائم کے بارے میں چشم پوشی کی وجہ سے اسرائیل جرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔
امیر عبداللہیان نے افریقی یونین کے سربراہ موسی فاکی کو لکھے گئے خط میں صیہونی حکومت کی طرف سے المعمدنی ہسپتال پر بمباری کی مذمت اور فلسطینی عوام پر حملے بند کرکے انسانی امداد فراہم کرنے کی اپیل کو سراہا۔
انہوں نے افریقی تنظیم سے اپیل کی کہ اس حوالے سے مزید اقدامات انجام دے۔