بحرینی پارلیمانی نمائندوں کے مطابق ملک سے صہیونی سفیر کو بے دخل کرنے کرکے تل ابیب سے بحرینی سفیر کو واپس بلایا ہے

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، المیادین نے کہا ہے کہ بحرین کے پارلیمانی نمائندوں نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں تعیینات صہیونی حکومت کے سفیر نے بحرین کو ترک کیا ہے جبکہ تل ابیب میں موجود بحرینی سفیر کو بھی واپس طلب کیا ہے۔

نمائندوں نے تاکید کی کہ دونوں کے درمیان اقتصادی تعلقات بھی منقطع ہوگئے ہیں۔ 
بحرینی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان اقدامات کا مقصد فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کے حقوق کا دفاع کرنا ہے۔

پارلیمانی نمائندوں نے تاکید کی کہ صہیونی حکومت بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی طرف توجہ کئے بغیر غزہ میں جنگی جارحیت کا ارتکاب کررہی ہے اس کی وجہ سے پارلیمنٹ یہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوگئی ہے۔

دراین اثناء الخلیج آن لائن نے کہا ہے کہ بحرین خلیج فارس کے ممالک میں سے پہلا ملک ہے جس نے یہ اقدام کیا ہے۔ پارلیمانی سربراہ احمد بن سلمان المسلم نے کہا ہے کہ ہم بیت المقدس کو مرکز بناتے ہوئے ایک خودمختار فلسطین کے قیام کی حمایت کرتے ہیں۔