مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ کے میڈیکل ذرائع نے چند منٹ قبل اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی میں حجی رہائشی عمارت پر اسرائیلی فوج کے حملے میں زخمی ہونے والے فلسطینی صحافی ہشام النوازہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے۔
گذشتہ گھنٹوں کے دوران غزہ پر صیہونی رجیم کے وحشیانہ حملوں میں 3 فلسطینی صحافی شہید ہوگئے۔
آج صبح صہیونی دشمن کے حملے میں "سعید سوبح" اور "محمد سوبح" نامی دو فلسطینی صحافی اور نامہ نگار شہید ہوگئے جس سے اس جنگ میں میڈیا کے شہداء کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ صیہونی طیاروں کی مغربی غزہ پر صبح سویرے بمباری میں سعید الطویل نامی ایک اور صحافی شہید ہوگیا۔
گزشتہ روز صیہونی طیاروں کی جانب سے مغربی غزہ میں ایک رہائشی عمارت پر بمباری کے دوران فلسطینی صحافی رزق سوب شہید ہوگئے۔
چند منٹ قبل فلسطینی میڈیا نے غزہ کی پٹی میں شہداء کی تدفین کے آغاز کا اعلان کیا۔
دریں اثنا گزشتہ شام الجزیرہ کے معروف رپورٹر تامر المسحال نے غزہ میں اپنے گھر کی تباہی کے ردعمل میں ایک ٹویٹر پوسٹ میں لکھا: الحمدللہ... مجھے اپنے گھر پر بمباری کی خبر ملی۔ خدا کی تقدیر کے آگے سر تسلیم خم ہوں، خدا ونس متعال سے غزہ کی حفاظت کے لیے دعا گو ہیں۔
غیر ملکی صحافیوں سے غزہ چھوڑنے کی درخواست
دوسری طرف صہیونی فوج کے ترجمان کے مطابق صیہونی رجیم نے اپنے گھناؤنے جرائم کی خبریں دنیا تک پہنچنے سے روکنے کے لئے کل رات غزہ کے میڈیا دفاتر پر حملہ کرکے متعدد صحافیوں کو شہید کردیا اور اب غیر ملکی صحافیوں کو رفح خراسنگ کے راستے غزہ کی پٹی سے نکل جانے کو کہا ہے۔