مہر خبررساں ایجنسی نے المعلومہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عراقی حشد الشعبی فورسز کے کمانڈر محمد التمیمی نے کہا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش کے عناصر صوبہ صلاح الدین اور دیالہ کی گذرگاہوں کو دراندازی کے لئے استعمال کر رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے المطیبیجہ، المیتہ اور حمرین کے علاقوں میں داعش کے زیر زمین نیٹ ورکس کی سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا جن کا ہدف عراق کے آزاد کرائے گئے علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنا تھا۔
التمیمی نے مزید کہا کہ حشد شعبی کی فورسز نے اسٹریٹیجک گھیراو اور کمین لگانےکر دراندازی کو روکنے اور مطلوبہ علاقوں کی انٹیلی جنس مانیٹرنگ کےذریعے مذکورہ دونوں صوبوں کے درمیان دہشت گردوں کے زیر استعمال گزرگاہوں کا رابطہ منقطع کر دیا۔
اس بروقت کاروائی سے حاوی العظیم اور دیگر علاقوں پر مشتمل سرحدی علاقوں میں سیکورٹی کے استحکام میں اضافہ ہوا۔
تمیمی نے کہا کہ ان علاقوں میں داعش کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے اور اس دہشت گرد تنظیم کی باقیات کے خلاف سرچ آپریشن کی کوششیں جاری ہیں۔
یاد رہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش، گزشتہ برسوں کے دوران دیالہ اور صلاح الدین صوبوں کے درمیان موجود پرپیچ اور سنگلاخ گھاٹیوں میں روپوش ہو کر آزاد کرائے گئے علاقوں کو نشانہ بنانے کے لئے سرگرم تھی۔
تاہم اس وقت حشد الشعبی فورسز کے چھے بریگیڈز دیالہ کے 13 اضلاع میں تعینات ہیں۔ حشد شعبی نے صوبہ دیالہ میں اپنی فورسز کی تعداد میں اضافے اور صوبے کے دریائی نالوں میں ان فورسز کی موجودگی کا اعلان کیا۔
التمیمی نے کہا کہ دیالی کمانڈ زون، صوبہ دیالی کے سیکورٹی پلان میں اہم اہداف کے حصول کے لیے حشد شعبی کی دریائی فورسز پر خصوصی توجہ دیتا ہے۔
انہوں نے داعش کے خلاف جنگ میں حشد الشعبی کی بحری فوج کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ حشد الشعبی کی دریائی افواج نے مسلسل 6 سال سے زائد عرصے دریائے حمرین میں داعش کی سپلائی لائن کو کاٹنے میں مؤثر طریقے سے حصہ لیا ہے۔
کچھ عرصہ قبل حشد الشعبی فورسز کے کمانڈروں میں سے ایک بشیر العنبکی نے کہا تھا کہ بعقوبہ سے 100 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع خانقین کے بعض علاقوں میں داعش کے زیر زمین نیٹ ورکس کے خلاف ان فورسز کا آپریشن کامیاب رہا۔