دونوں سربراہان مملکت نے قرہ باغ کے مسائل کو صلح و صفائی سے حل کرنے پر تاکید کی اور مختلف شعبوں میں تعلقات اضافہ کرنے پر اتفاق کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی تاس کے حوالے سے کہا ہے کہ کریملن سے جاری بیان کے مطابق ایران اور روس کے سربراہان مملکت نے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے قرہ باغ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں صدور نے قرہ باغ کے مسائل کو باہمی گفت و شنید اور سیاسی طریقے سے حل کرنے پر تاکید کی ہے۔

دونوں نے ترکی اور آذربائجان کے درمیان تعلقات پر بھی دونوں نے بات چیت کی۔

کریملن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ صدر رئیسی اور صدر پوٹن نے خطے میں امن کے قیام کے لئے ایران، روس، ترکی، آرمینیا، جارجیا اور آذربائجان کے مشترکہ مشاورتی کمیٹی فعال پر زور دیا۔

اس موقع پر صدر پوٹن نے قرہ باغ میں روسی حمایت یافتہ فورسز کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سویلین کی مدد اور قرہ باغ کے عوام کے حقوق اور سلامتی کی حفاظت کی جارہی ہے۔

دونوں رہنماؤں نے برکس میں ایران کی شمولیت پر گفتگو کی۔ صدر رئیسی نے روس کی جانب سے ایران کی شمولیت کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور 2024 میں روس کی قیادت میں برکس کی فعالیت پر بھی گفتگو کی۔

اسپوٹنک کے مطابق دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات میں ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور تجارت، اقتصاد، توانائی، حمل ونقل اور سیاحت کے شعبوں میں مزید اضافے پر اتفاق کیا۔