مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کی وزارت خارجہ کے معاون "شیر عباس ستانکزئی" نے اپنے ایک بیان میں افغانستان کی فضائی حدود میں امریکی ڈرونز کی گشت کو ملک کی فضائی حدود کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
انہوں نے آریانا نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی فضائی حدود میں امریکی ڈرونز کا مسلسل گشت کرنا ملک کی فضائی حدود کی صریح خلاف ورزی ہے۔
بی بی سی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے 2021 میں افغانستان سے امریکی دہشت گرد فوجیوں کے شرمناک انخلاء کے بعد کہا تھا کہ وہ اس ملک کی فضائی نگرانی جاری رکھیں گے جسے "آپریشن اوور دی ہورائزن" کا نام دیا گیا۔
امریکی صدر نے اس مسئلے میں دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کا بہانہ بنایا جب کہ جب بی بی سی کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ "امریکی مداخلت پسندانہ فضائی نگرانی" بظاہر واشنگٹن اور طالبان کے درمیان دوحہ معاہدے کے سربستہ ضمیموں کا حصہ ہے۔