مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر رئیسی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک روانہ ہونے سے قبل کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کی اہم پالیسی یہ ہے دنیا کے مختلف ممالک، بین الاقوامی اور علاقائی اداروں کے ساتھ تعامل اور تعاون کو فروغ دیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اقوام متحدہ کا رکن ہے اور اس ادارے سے دنیا کی ترقی، سلامتی، امن اور انصاف کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کرنے کی توقع رکھتا ہے۔
اقوام متحدہ کے فیصلے کسی امتیازی برتاو، ناانصافی اور بڑی طاقتوں کے دباو سے بالا تر ہونے چاہئیں۔
آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ دشمن کی میڈیا ایمپائر کا مقابلہ کرنا ہ۔ارے ایجنڈے میں شامل ہے اور اس دورے میں دنیا کی حکومتوں اور قوموں کو سچائی سے آگاہ کرنے کے لئے ایرانی عوام کی بھرپور ترجمانی کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ اس دورے میں ہم جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے ممالک کے صدور کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے جس سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
صدر رئیسی نے مزید کہا کہ اس دورے کے دوران ہم صحافیوں کے ممکنہ سوالات کے جوابات دییں گے اور اسلامی جمہوریہ کے موقف کی وضاحت کریں گے اور سیاست دانوں سے بھی ملاقات کریں گے۔
صدر رئیسی کے شیڈول میں جنرل اسمبلی سے خطاب، مختلف ممالک کے سربراہان سے سائیڈ لائنز ملاقات اور نیوریاک میں مقیم ایرانیوں سے خطاب شامل ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا سالانہ اجلاس ایک اہم بین الاقوامی کانفرنس کے طور پر، بین الاقوامی سیاسی مشاورت کا ایک مناس پلیٹ فارم ہے جہاں دنیا کے بیشتر ممالک کے سربراہان اور اعلیٰ سطحی وفود کی موجودگی کے سبب دو طرفہ مکالمے اور گفت و شنید کے مواقع میسر آتے ہیں۔