مہر خبررساں ایجنسی نے شفق نیوز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ بحرین سے تعلق رکھنے والے سوشل میڈیا کی معروف ایکٹویسٹ شیخہ الماجد کو آل خلیفہ نے گرفتار کرلیا ہے۔ الماجد حال ہی میں عراق میں اربعین حسینی کے اجتماع میں شرکت کرکے واپس آئی تھی۔
ذرائع کے مطابق الماجد کی گرفتاری کا ردعمل اس قدر زیادہ ہوا کہ عراقی پارلیمنٹ کے کمیشن برائے خارجہ تعلقات کے رکن کریم علیوی المحمداوی نے بحرینی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر الماجد کو رہا کرنے کا مطالبہ کردیا۔
عراقی پارلیمانی نمائندے نے کہا کہ الماجد کو گرفتار کرکے بحرینی حکومت نے ثابت کردیا ہے کہ اس کا ہدف بحرینی شیعہ کمیونٹی ہے۔ اس اقدام کا پیغام یہ مل رہا ہے کہ بحرینی حکومت ملک میں صلح اور امنیت برقرار کرنے کے بجائے کشیدگی بڑھانے کے درپے ہے۔
المحمداوی نے مزید کہا کہ آل خلیفہ کے رہنما الماجد کو فوری طور پر رہا کریں اور بحرین میں جاری ظالمانہ کاروائیوں کو بھی بند کریں۔ انہوں نے الماجد کو رہا نہ کرنے کی صورت میں عراقی وزارت خارجہ سے بحرینی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرنے کی اپیل کی۔
یاد رہے کہ بحرینی حکومت نے شیخہ الماجد کو سوشل میڈیا پر قبائلی تعصب پر مبنی مواد شئیر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے تاہم آل خلیفہ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی شواہد سامنے نہیں لایا گیا ہے۔