مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور امام حسن مجتبی علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر شہید روح اللہ اور سلمان میر احمدی کے گھر جاکر دو شہداء کے لواحقین سے ملاقات کی۔
اس موقع پر صدر رئیسی نے کہا کہ گذشتہ سال انقلاب اسلامی کو ختم کرنے کے لئے عالمی استکبار کی بڑی سازش ناکامی سے دوچار ہوگئی۔ آج ملک ہر میدان میں ترقی کررہا ہے۔ ملک کو فتنہ اور آشوب کی طرف دھکیلنے والے عناصر شکست کھاکر ناامید ہوچکے ہیں۔
انہوں نے گذشتہ سال دشمن نے قساوت قلبی اور بے رحمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے متعدد سیکورٹی اہلکاروں کو شہید کردیا۔ ان شہداء کی قربانی کی بدولت آج ملک میں امن و امان قائم ہے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ شہداء کے خون کے ساتھ وفاداری کریں۔
صدر مملکت نے شہداء کے خاندانوں کو ایثار اور شہادت کا علمبردار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پرچم کو ہمیشہ سربلند رکھنا ہوگا تاکہ شہداء کی یاد اور قربانی بھی زندہ رہے۔
انہوں نے ملک اور حکومت کے اعلی حکام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ ملک کی ترقی اور امنیت شہداء کے ایثار کا نتیجہ ہے۔ ایرانی قوم مخصوصا شہداء کی استقامت انقلاب اسلامی کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔
یاد رہے کہ صدر رئیسی ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے دو شہیدوں کے خاندان والوں سے ملاقات کے لئے گئے تھے۔ شہید سلمان امیر احمدی گذشتہ سال فسادات کے دوران تہران میں سیکورٹی کے فرائض ادا کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے تھے جبکہ شہید روح اللہ امیر احمدی 17 سال پہلے امر بالمعروف و نہی عن المنکر کرتے ہوئے شہادت سے ہمکنار ہوئے تھے۔ ان دونوں شہیدوں کے والد مرحوم حسین علی امیر احمدی بھی ایک مرتبہ منافقین کے حملے میں زخمی ہونے کے علاوہ دفاع مقدس کے دوران کئی مرتبہ بدن پر زخم کھاچکے تھے۔ تین سال پہلے یہ جانباز انتقال کرگئے تھے۔