مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ دھماکا جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما اور سینیٹر حافظ حمد اللہ کے گاڑی کے قریب ہوا، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے جوان جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہوگئے۔
حافظ حمداللہ کو کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ دیگر زخمیوں کو نواب غوث بخش اسپتال مستونگ منتقل کر دیا گیا۔
پارٹی ترجمان کے مطابق حافظ حمداللہ دھماکے میں معمولی زخمی ہوئے، ھماکے میں ان کے گن مین اور دیگر دو ساتھی بھی زخمی ہوئے۔
اویس انس نورانی کا کہنا ہے کہ حافظ حمداللہ کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
سینیٹر حافظ حمداللہ منگوچر میں جمعیت علمائے اسلام کے جلسے میں شرکت کے لیے جارہے تھے کہ راستے میں دھماکا ہوا۔ سینیٹر غفور حیدری نے دھماکے کے بعد جلسہ ملتوی کر دیا۔
وزیر داخلہ بلوچستان میر محمد زبیر جمالی نے جمعیت علمائے اسلام کے رہنماء حافظ حمد اللہ پر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ انتظامیہ زخمیوں کو امدادی کارروائی میں مدد کرے۔