اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت فیصلہ کرے گی کہ وہ امریکہ کی طرف سے جاری ہونے والے 6 بلین ڈالر کیسے خرچ کرے گی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر  آیت اللہ رئیسی کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت فیصلہ کرے گی کہ وہ امریکہ کی طرف سے جاری ہونے والے 6 بلین ڈالر کیسے خرچ کرے گی۔
انہوں نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ یہ رقم جہاں بھی ضرورت ہو گی خرچ کی جائے گی۔

تہران میں امریکی ٹی وی چینل این بی سی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران میں قید امریکیوں کو جلد رہا کر دیا جائے گا۔

 ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ایران قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ "مقررہ وقت" میں مکمل ہو جائے گا اور مقررہ وقت پر ہی امریکی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔ 

یاد رہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے حالیہ معاہدے کے ایک حصے کے طور پر، تہران کو ایرانی تیل سے حاصل ہونے والی تقریباً 6 بلین ڈالر کی آمدنی تک رسائی دی جائے گی جو امریکی پابندیوں کی وجہ سے جنوبی کوریا کے بینکوں میں روک دی گئی تھیں۔

امریکی ٹی وی چینل کی ویب سائٹ کے مطابق رئیسی نے کہا کہ ایران کو اس بات کا "اختیار" حاصل ہوگا کہ فنڈز کیسے خرچ کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ رقم ایرانی عوام اور حکومت کی ہے، لہذا اسلامی جمہوریہ ایران فیصلہ کرے گا کہ اس رقم کا کیا کرنا ہے۔

امریکی نیوز چینل کے رپورٹر کے اس سوال پر کہ کیا یہ رقم انسانی ضروریات کے علاوہ دوسرے مقاصد کے لیے استعمال کی جائے گی، صدر رئیسی نے کہا، "انسانی ضروریات کا مطلب ایرانی عوام کی ضروریات ہیں، اس لیے یہ رقم ان ضروریات کے لیے بجٹ میں رکھی جائے گی۔

ایران نے کہا ہے کہ اس نے امریکہ میں غیر قانونی طور پر قید اپنے شہریوں کی رہائی کے لیے قیدیوں کا تبادلہ کیا ہے۔ اس تبادلے کے مطابق واشنگٹن، امریکہ میں غیر قانونی طور پر قید پانچ ایرانی شہریوں کو رہا کرے گا۔