مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے اپنے تعزیتی پیغام میں وزارت اطلاعات انٹیلی جنس، سکیورٹی، عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے ذمہ دار اداروں سے کہا ہے کہ وہ اس گھناؤنے جرم کے پیچھے چھپے ہاتھوں اور وناصر کی جلد نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دینے کے لیے قانون کے حوالے کر دیں تاکہ ان کے وحشت ناک جرائم آشکار ہوجائیں۔
صدر مملکت کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اہل بیت کے تیسرے حرم یعنی حضرت احمد بن موسی الکاظم شاہ چراغ (ع) پر دہشت گردانہ حملے کہ جس میں اس روضہ مقدس کے متعدد خادمین اور زائرین شہید اور زخمی ہوئے، نے ایک بار پھر ایرانی قوم کے غم زدہ اور دلوں کو چھلنی کردیا ہے۔
وطن عزیز کے دشمنوں نے جو ایران کی عظیم قوم کے مضبوط ارادے کا مقابلہ کرنے سے عاجز ہیں، ایک اور خونی جرم کا ارتکاب کرکے اپنا مکروہ چہرہ دکھایا ہے۔
میں شہیدوں کے اہل خانہ، رہبر معظم انقلاب اور ایران کی معزز قوم سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تعالی سے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔
وزارت اطلاعات، انٹیلی جنس، عدلیہ، سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس گھناؤنے جرم کے پیچھے ملوث چھپے ہاتھوں کی جلد نشاندہی کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کے انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔
یقیناً ایران کے شہید پرور عوام ایک بار پھر اپنے دشمنوں کے مذموم عزائم کو ناکام بناتے ہوئے انہیں رسوا کریں گے۔
سید ابراہیم رئیسی۔
صدر اسلامی جمہوریہ ایران
واضح رہے کہ اتوار کی شب شاہ چراغ (ع) کے حرم پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں ایک خادم شہید اور 8 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال اکتوبر (2022ء) کو بھی شاہ چراغ (ع) کے حرم پر تکفیری دہشتگرد گروہ داعش نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 13 افراد شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔دہشت گردی کی اس کارروائی کے مجرموں کو ایک ماہ قبل پھانسی دی گئی تھی۔