مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ سوڈانی ذرائع نے دونوں جرنیلوں کی افواج کے درمیان لڑائی جاری رہنے کی خبر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سوڈان کے شہر اوم درمان کے وسط اور مشرق میں شدید تصادم کی اطلاع ملی ہے جہاں دھوئیں کے سیاہ بادلوں سے فضا تاریک نظر آرہی ہے۔
اسی دوران مقامی ذرائع نے جنوبی دارفر صوبے کے صدر مقام نیالا شہر کے مغرب میں فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان شدید تصادم کی اطلاع دی۔
دوسری جانب سوڈانی فوج کے جنگجوؤں نے خرطوم کے جنوب میں البقر کے علاقے میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔ سوڈانی فوج نے اوم درمان کے وسط اور مشرق میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے ٹھکانوں پر توپ خانے سے گولہ باری کی۔
دریں اثنا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس کے معاون برائے افریقی امور نے بدھ کو اعلان کیا کہ سوڈان میں متحارب فریقوں کے درمیان کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔ اور سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز نے دارفور کے علاقے کے لوگوں کو بہت زیادہ تکلیف دی ہے۔
مزید یہ کہ خرطوم تنازعات کا مرکز ہے اور لڑائیاں فوج کی تنصیبات اور اس کی جنرل کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر کے قریب جاری ہیں۔ یہ ادارہ دارفور میں بحرانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے چاڈ کے اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے۔ سوڈان میں تنازع کے دونوں فریقوں کو جلد از جلد مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے تاکہ اس ملک میں جنگ کا خاتمہ ہو۔
گوٹریس کے معاون نے متنبہ کیا کہ تنازع جتنا لمبا ہوگا سوڈان کے ٹوٹنے اور غیر ملکی مداخلت اور مستقبل کے نقصان کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہوگا۔ واضح رہے کہ گذشتہ اپریل میں شروع ہونے والی جھڑپوں میں بڑی تعداد میں لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔