مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ سے متعلق سوال کے جواب میں شہباز شریف نے نفی میں جواب دیا اور قومی سلامتی کمیٹی کے دو اجلاسوں کا حوالہ دیا جو ان کی سربراہی میں سائفر تنازع پر منعقد ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ “ایک ملاقات میں سابق سفیر اور سیکرٹری خارجہ اسد مجید نے واضح طور پر کہا کہ ڈونلڈ لو سے ان کی ملاقات میں کسی سازش پر بات نہیں ہوئی۔” علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا کہ اگر خدانخواستہ یہ حکومت امریکی سازش سے بنی ہوتی تو یہ ہمارے لیے شرمناک لمحہ ہوتا۔
ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ “امریکی ویب سائٹ پر شائع سائفر کا مواد سچ ہے، تو یہ ایک بہت بڑا جرم ہے۔