مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ یمنی کوسٹ گارڈ کے کمانڈر محمد القادری نے بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں امریکی فوج کی نقل و حرکت پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
القادری نے اعلان کیا کہ اگر امریکی فوج یمن کے علاقائی پانیوں تک پہنچتی ہے تو ملک کے ساحلی محافظ دستے حفاظتی اقدامات کرنے اور کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
یمنی کوسٹ گارڈ کے کمانڈر نے کہا کہ کوسٹ گارڈ فورسز امریکی فوجیوں کے نہر سویز میں داخل ہونے کے بعد سے ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور انہیں ہمارے علاقائی پانیوں تک جانے کی اجازت نہیں دیں گی۔
انہوں نے بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں امریکی فوج اور صہیونی فوج کی اشتعال انگیز موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے واضح کیا کہ یمنی بحریہ نے حیران کن صلاحیتیں اور اقدامات تیار کیے ہیں جو دشمن کو حملے سے روکیں گے۔
یمنی کوسٹ گارڈ کے کمانڈر نے اس بات پر زور دیا کہ یمنی بحریہ نے جنگ بندی اور کشیدگی میں کمی کے دوران اپنی صلاحیتوں کو بے مثال طریقے سے مضبوط اور ترقی دینے کے لیے کام کیا ہے اور دشمن کے لیے حیران کن تیاری کی ہے۔
القادری نے اعلان کیا کہ یمنی ساحلی محافظ دستے دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں اور کسی کو بھی یمنی علاقائی پانیوں میں داخل ہونے اور جارحیت کی اجازت نہیں دیں گے۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ اس سے قبل یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے نائب وزیر خارجہ حسین العزی نے ایک تقریر میں خطے میں امریکی فوج بھیجنے کو امن اور بحری جہاز رانی کے تحفظ کے منافی قرار دیا تھا۔ انہوں امریکہ اور یمن کے درمیان موجودہ سمندری حالات کو جنگی صورتحال قرار دے دیا۔
العزی نے امریکہ کو یمنی حکومت کی وارننگ کو بحیرہ احمر میں جہاز رانی کی حفاظت کی طرف یمن کی توجہ کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ بحیرہ احمر میں جہاز رانی کی حفاظت جو کہ دنیا کی اہم گزرگاہ سمجھی جاتی ہے، تمام فریقوں کی طرف سے اشتعال انگیز فوجی کارروائیوں سے گریز کی ضرورت ہے۔
یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے نائب وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ خطے کے عوام کی ہوشیاری کی وجہ سے امریکہ کا مشرق وسطیٰ کا نیا منصوبہ عملی طور پر ناکام ہو گیا ہے اور امریکیوں کو اپنے تسلط پسندانہ روئے اور حساب کتاب پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔