مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ممبئی محرم اور یوم عاشورہ کے جلوس کے پیش نظر پولیس نے تمام حفاظتی انتظامات کرنے کا دعوی کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی مسلکی تصادم کے خدشہ کو لے کر بھی پولیس الرٹ پر ہے ۔ اگر کوئی بھی فرقہ پرست عناصر گڑ بڑی پیدا کرنے کی کوشش کرے گا تو پولیس اس پر سخت کارروائی کرے گی۔ سوشل میڈیا پر مسلکی تصادم کے حالات پیدا کرنے والوں کو بھی بخشا نہیں جائے گا۔ اشتعال انگیز اور متنازع نعرہ بازی پر بھی کارروائی سمیت کئی اہم احکامات جاری کئے گئے ہیں، یہ انتباہ ممبئی کے پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے آج یہاں ایک ویب پورٹل اور نیوزچینل جہاں کا انصاف سے خاص ملاقات میں دیا ہے۔
ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے کہا ہے کہ جلوس کے روایتی شاہراہوں کا معائنہ کے ساتھ جلوس کے دوران ٹریفک سے لے کر دیگر معاملات پر بھی خاص توجہ دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ 28 جولائی کو جلوس یوم شہادت اور 29 جولائی کو یوم عاشورہ پر جلوس شام غریباں مختلف شیعہ تنظیموں کے معرفت نکالا جاتا ہے، اس کو لے کر بھی پولیس کے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شرپسند عناصر جلوس میں گڑ بڑی پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ ہر ایک کو ایک دوسرے کے مذہب اور اس کے مسلک کا احترام لازمی ہے، اگر کوئی بھی کسی مسلک یا مذہب کے خلاف متنازع مشمولات یا معاملات کرتا ہے، تو اس پر کارروائی ہوگی۔
انہوں کہا ہے کہ اکثر سوشل میڈیا پر حالات خراب کر نے کی کوشش کی جاتی ہے تو ایسے میں پولیس کو سوشل میڈیا پر نظر رکھنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ پولیس کا سوشل میڈیا لیب ہے اور اس میں متنازع اور قابل اعتراض مشمولات کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی فوری طو رپر پولیس اسٹیشنوں کو بھی نظم و نسق کی برقراری کیلئے کارروائی کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
جلوس عزاداری اور تعزیہ داری کے پیش نظر پولیس نے ممبئی شہر و مضافاتی علاقوں میں سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ جلوس کے دوران کے الرٹ بھی جاری کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی جلوس کے شاہراہوں میں جو رکاوٹیں حائل ہوتی ہیں، اس کا بھی ازالہ کرنے کا حکم دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تعزیہ داری کے دوران روٹ پر بجلی اور ٹیلی فون کے وائر اور درخت رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں، ایسے میں روٹ کے دوران ان رکاوٹوں کو دور کر نے کا بھی حکم جاری کیا گیا ہے ۔ نیز درختوں کی کٹائی اور اسے تراشنے کیلئے پولیس نے بی ایم سی کی مدد لی ہے۔
پولیس کمشنر نے کہا ہے کہ ممبئی کے مختلف علاقوں میں بالخصوص جنوبی ممبئی میں زنبیہ امام باڑہ مغل مسجد اور دیگر امام بارگاہوں سے جلوس عزاداری نکالا جاتا ہے، علمداروں کا جلوس روایتی راستوں سے گزرتا ہوا شام غریباں کا جلوس باقاعدہ طو رپر رحمت آباد قبرستان پر اختتام پذیر ہوتا ہے، اس ماتمی جلوس میں بچے بوڑھے اور خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہوتی۔