مہر خبررساں ایجنسی نے ٹی آر ٹی عربی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی کریڈٹ ریٹنگ جاری کرنے والے ادارے موڈیز نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کنیسٹ میں متنازعہ عدالتی اصلاحات بل کی منظوری کے بعد پیدا ہونے والے بحران کی وجہ سے صیہونی حکومت گمبھیر معاشی صورتحال سے دوچار ہونے کے حوالے سے خبردار کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں قانونی بحران کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ نیتن یاہو کی کابینہ کے اقدامات صیہونی حکومت کے عدالتی نظام کو وسیع پیمانے پر کمزور اور طاقت کے توازن کو تباہ کر سکتے ہیں۔
ادارے کی جانب سے تاکید کی گئی ہے کہ صیہونی حکومت کی اصلاحات کے نتیجے میں مقبوضہ علاقوں میں سرمایہ کاری میں اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران نمایاں طور پر کم ہوکر 3.7 بلین ڈالر تک پہنچ گئی، جو کہ 2019 کے بعد سب سے کم تعداد ہے۔
یاد رہے کہ موڈیز نے انتباہ کیا تھا کہ حکومت کی سالانہ کریڈٹ ریٹنگ ایک ڈگری کم ہوکر مثبت سطح سے منفی ہو گئی ہے۔
قبل ازیں صہیونی میڈیا نے مقبوضہ علاقوں میں معاشی صورتحال کی خرابی کا اعتراف کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ نیتن یاہو کی کابینہ کی پالیسیوں سے ہمیں معاشی بحران کے لئے آمادہ رہنا چاہیے۔