مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان "ماؤ ننگ" نے جزیرہ تائیوان کے نائب صدر "ولیم لائی" کے دورہ امریکہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ نے اس سلسلے میں امریکہ کو سفارتی احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ دورہ چین کی مرکزی حکومت کے لیے بہت اہم ہے، کیونکہ ولیم لائی تائیوان کی صدارت کے امیدوار ہیں اور اس وقت جزیرے پر ہونے والے آئندہ انتخابات کے بارے میں ہونے والے بیشتر پولز میں آگے ہیں۔
ماؤ ننگ نے آج بیجنگ میں اپنی پریس کانفرنس میں اس بارے میں کہا کہ چین امریکہ اور تائیوان کے درمیان کسی بھی سرکاری بات چیت، کسی بھی نام یا کسی وجہ سے تائیوان کے علیحدگی پسندوں کے خفیہ دوروں اور واشنگٹن کی کسی بھی قسم کی مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین ترقی پر بھرپور توجہ دے گا اور اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا۔
واضح رہے کہ "ولیم لائی" تائیوان کے موجودہ صدر "Tsai Ing-wen" کے نائب ہیں اور وہ اگلے سال جنوری میں اس جزیرے کے آئندہ انتخابات جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے تائیوان کی خود ساختہ حکومت کے صدر کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ "ولیم لائی" امریکہ کے دورے کے بعد پیراگوئے کے صدر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ جزیرہ تائیوان چین کے "ایک چین اصول" کی بنیاد پر بیجنگ کی سرزمین کا حصہ سمجھا جاتا ہے جسے امریکہ نے بھی قبول کیا ہے اور اس کے عہدیداروں کا سفر چین کی مرکزی حکومت کی اجازت سے ہونا ضروری ہے۔