مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سوڈان میں جنرل البرھان اور جنرل حمیدتی کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ سوڈانی فوج کے جنگی طیاروں نے خرطوم کے جنوب میں پیرا ملٹری فورسز کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے جبکہ مشرقی خرطوم میں بھی سوڈانی فوج کے ڈرون طیاروں کے حملوں کی خبریں آرہی ہیں حملوں میں پیرا ملٹری فورسز کے اسلحے کے ڈپوں کو تباہ کیا گیا۔
سوڈانی فوج سے وابستہ ذرائع نے کہا ہے کہ مسلح افواج نے عبدالعزیز الحلو کی زیر قیادت پیپلز لبریشن فورسز کے ساتھ مقابلے کے بعد کردفان کے صوبائی مرکز میں واقع چھاؤنی پر دوبارہ قبضہ کرلیا ہے۔
دراین اثناء دارفور سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شمال مغربی شہر کاس میں بھی فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ہورہی ہیں۔
سوڈانی فوج نے پیرا ملٹری فورسز پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے خرطوم کے مغربی علاقے ام درمان میں صحت کے مرکز پر حملہ کیا ہے جس میں تین ہلاکتیں اور متعدد کے زخمی ہونے کی خبر دی ہے۔
سوڈانی فوج کی زیر نگرانی ہسپتال میں سابق صدر عمر البشیر سمیت سابق حکومت کے کئی عہدیدار موجود ہیں۔