مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی نے کینیا میں صدر ویلئیم روٹو کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور افریقہ کے درمیان تاریخی روابط ہیں یہ روابط ایران اور کینیا کے درمیان تعلقات میں مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے براعظم افریقہ میں موجود وسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران افریقہ کو قدرتی وسائل سے مالامال خطے کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ایران اور کینیا اپنے وسائل اور استعداد کا تبادلہ کرکے بہترین تعلقات برقرار کرسکتے ہیں۔ صدر رئیسی نے کہا کہ ایران نے عالمی پابندیوں کے باوجود شہداء کے خون کی برکت اور رہبر معظم انقلاب کی رہنمائی میں ترقی کی ہے۔ پابندیوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے آج دنیا میں ایران ایک ترقی یافتہ ملک کے طور پر متعارف ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران افریقی ممالک کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہے۔ ایران کو گزشتہ چالیس سالوں کے دوران مختلف شعبوں میں وسیع تجربہ حاصل ہوا ہے جس کو کینیا اور دوسرے افریقی ممالک تک منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ ہم افریقہ کے علاوہ ایشیا اور مشرق وسطی کے ممالک سے دوستی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور افریقہ کے درمیان تجارتی حجم مناسب سطح سے بہت نیچے ہے۔ ہم اس کو بڑھاکر کینیا اور دیگر افریقی ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں میں صدر روٹو کے ساتھ اہم مذاکرات ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور کینیا منشیات کے خلاف مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔
صدر رئیسی نے کینیا کی حکومت اور عوام کی طرف سے پرجوش استقبال پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جلد کینیا کے صدر کو تہران میں دیکھنا چاہتے ہیں۔