مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر آیت اللہ رئیسی کے پارلیمانی معاون حسینی نے مہر نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال بھی عید غدیر کے موقع پر دسترخوان کا اہتمام کیا گیا تھا لیکن وقت اور تجربے کی کمی کی وجہ سے کچھ مشکلات پیش آئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال لوگوں کی شرکت بھی توقع سے زیادہ تھی۔ اس لئے عین موقع پر تیاریوں میں کمی رہ گئی تھی۔
حسینی نے مزید کہا کہ اس طرح کی تقریبات قومی اور ملی سطح پر اتحاد اور یگانگت کی فضا ایجاد کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔ ان تقریبات میں شرکت کرکے لوگ آپس میں ہمدلی اور تعاون کے جذبے کو فروغ دے سکتے ہیں۔
انہوں نے اجتماعی پروگراموں شرکت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج دشمن عوام کی درمیان شگاف ڈالنے اور فکری، مذہبی اور نسلی طور پر تقسیم کی سازشوں میں مصروف ہیں لیکن حضرت علی علیہ السلام کی شخصیت وہ مرکزی محور ہے جس پر سب ایرانیوں کا اتفاق ہے اور اسی پر جمع ہوتے ہیں۔