مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حزب اللہ نے لبنان کے سرحدی گاؤں الغجر میں غاصب صیہونی حکومت کی نقل و حرکت کا حوالہ دیتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ حال ہی میں لبنان کے شمالی سرحدی علاقوں خاص طور سے الغجر گاوں میں قابض صیہونی رژیم کی غیر قانونی سرگرمیاں دیکھی گئی ہیں۔
حزب اللہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حقیقت کے باوجودکہ الغجر لبنان کا حصہ ہے اور اسے اقوام متحدہ نے لبنان کی سرزمین کے ایک حصے کے طور پر تسلیم کیا ہے جو کہ متنازعہ نہیں ہے۔
حزب اللہ کی بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات میں خاردار تاروں کی باڑ لگانا اور الغجر کے گرد کنکریٹ کی دیوار بنانا شامل ہے۔
ان اقدامات کی وجہ سے اس گاؤں کی لبنانی سرزمین کے اندر واقع تاریخی قدرتی حیثیت متاثر ہوئی ہے جب کہ قابض افواج نے لبنان کے دو علاقوں اور الغجر کے مقبوضہ حصوں پر اپنی ناجائز عملداری مسلط کر کے اسے اپنے
کنٹرول میں لے لیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی رجیم نے اس گاؤں کے ایک حصے میں دروازے بنا کر اندر سے آنے والے سیاحوں کے لیے کھول دیے ہیں۔ حزب اللہ نے تاکید کی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کا یہ خطرناک اقدامات اسلحے کے زور پر لبنانی علاقے الغجر پر قبضہ کرنے کے مترادف ہیں۔
ان اقدمات کو قابض صیہونی فوج کی طرف سے کی جانے والی معمول کی خلاف ورزی نہ سمجھا جائے۔ لہذا ہم لبنان کی تمام موئثر قوتوں بالخصوص لبنانی حکومت، عوام اور تمام ملکی سیاسی گروہوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دشمن کے اس غیر قانونی قبضے کی توسیع کو روکیں اور ہماری سرزمین کے اس حصے کو آزاد کرا کر لبنان میں واپس شامل کرنے کے لئے آگے بڑھیں۔