و آئی سی نے متعلقہ حکومتوں پر زور دیا ہے کہ قرآنِ کریم اور دیگر اسلامی اقدار، علامتوں اور مقدسات کی بے حرمتی جیسے گھناؤنے واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات اٹھائیں۔ سوئیڈن میں ہونے والے واقعے کے خلاف عالمِ اسلام سراپا احتجاج ہے اور دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
اس حوالے سے دنیا بھر میں رہنے والے عام مسلمان بھی سوشل میڈیا پر اس واقعے کی مذمت کر رہے ہیں۔
علاوہ ازیں یورپی یونین نے بھی اس واقعے کی مذمت کی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ایک باخبر ذریعے نے مہر نیوز کے رپورٹر کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ انتظامی طریقہ کار کی موجودگی کے باوجود سوئیڈن میں قرآن مجید کی توہین کے سبب اس وقت اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے پاس اس ملک میں نیا سفیر بھیجنے کا کوئی پروگرام نہیں۔