کشتی کے اندر ہیلی کاپٹر، اینٹی شپ میزائل، زمین سے فضا میں مارکرنے والے میزائل، تارپیڈو، جدید گن اور ائیر ڈیفنس گن اٹھانے کی صلاحیت موجود ہے۔ کشتی الیکٹرونک جنگی آلات سے لیس ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی فوج کی بحریہ کے شمالی فلیٹ میں شامل ہونے والی دوسری جنگی کشتی دماوند ہے جو مکمل طور ایران میں بنایا گیا ہے اس سے پہلے جدید قسم کا جماران ڈسٹرائر بھی 2014 میں ایرانی نیوی میں شامل ہوگیا تھا۔

یہ الوند جہاز کا پیشرفتہ ورژن ہے جس کو دماوند نام رکھنے کے بعد کیسپئن سی میں افتتاح کے لئے اتارا گیا ہے۔ یاد رہے کہ 2017 میں یہ ڈسٹرائر انزالی پورٹ میں داخل ہوتے ہوئے بندرگاہ کے مشرقی حصے میں حادثے کا شکار ہوگیا تھا تاہم ایرانی ماہرین کی کوششوں سے اسے دوبارہ تعمیر تھی۔

یہ کشتی مختلف نوعیت کی سرگرمیوں میں خدمات انجام دے سکتی ہے۔ کشتی کے اندر ہیلی کاپٹر، اینٹی شپ میزائل، زمین سے فضا میں مارکرنے والے میزائل، تارپیڈو، جدید گن اور ائیر ڈیفنس گن اٹھانے کی صلاحیت موجود ہے۔ کشتی الیکٹرونک جنگی آلات سے لیس ہے۔