مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عرب دنیا کے ممتاز تجزیہ نگار "عبدالباری عطوان" نے روزنامہ رائ الیوم کے اداریے میں ماسکو حکومت کے خلاف ویگنر ملیشیا کے کمانڈر یوگینی پرگوجین کی بغاوت کے بارے میں لکھا ہے کہ "یہ غداری اس عظیم فتح کو ناکام بنانے کے مقصد سے تیار کی گئی تھی جو روسی فوج یوکرین کے جوابی حملوں کے خلاف حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ روسی ملٹری انٹیلی جنس نے اس بغاوت کی منصوبہ بندی اور اس کے لیڈروں کے ارادوں کو پہلے سے کیسے محسوس نہیں کیا؟ ویگنر کا گروہ پیسے اور سونے کا غلام ہے، اور جو بھی انہیں زیادہ پیسہ اور سونا دیتا ہے، وہ اس کے پاس جاتے ہیں۔ اس شدت کی سٹریٹجک غلطی کی تحقیقات کی جانی چاہیے اور اس کے ایجنٹوں کو، اگرچہ وہ پیوٹن کے قریبی ہی کیوں نہ ہوں، سزا دی جانی چاہیے۔
عطوان نے مزید لکھا کہ اس عسکری معلوماتی بغاوت میں امریکہ اور نیٹو کے دیگر رکن ممالک کا کردار متوقع تھا اور شاید یہ بغاوت خفیہ بیٹھکوں میں طے شدہ منصوبہ بندی کا نتیجہ تھی۔ کیونکہ یوکرین کی سرحدوں پر روسی فوج کے حملے کے پہلے ہی دن سے امریکی اور یورپی میڈیا نے روسی صدر کے خلاف بڑی فوجی بغاوت کے امکان کے بارے میں خبر دی تھی۔
یاد رہے کہ تازہ صورت حال کے مطابق ویگنر کی شورش تھم چکی ہے اور اس وقت ویگنر کے سربراہ نے عقب نشینی کا علان کر دیا ہے