مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وینزویلا کے وزیر خارجہ ایوان خیل پینتو نے المیادین چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران، وینزویلااور کیوبا کے درمیان کئی اشتراکات موجود ہیں۔ ایران اور وینزویلا کا اتحاد طویل مدت اور دیرپا ثابت ہوگا۔
صدر رئیسی کے دورہ وینزویلا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے سربراہان نے گذشتہ سال تہران میں بیس سالہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیا تھا یہ دورہ اس معاہدے کا حصہ ہے۔ ایران ہمارا اسٹریٹیجک اتحادی ہے جس کے ساتھ تعلیم، ٹیکنالوجی، تیل اور گیس، معدنیات، زراعت اور پیٹروکیمیکل کے شعبوں میں باہمی تعاون جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ آنجہانی صدر ہوگو شاویز کے برسراقتدار آنے کےبعد دونوں ملکوں کے روابط بہتر ہونا شروع ہوئے تھے۔ دونوں ملکوں میں عوامی مفادات کی حفاظت کے لئے انقلاب آیا ہے۔ عوامی فلاح و بہبود کے لئے دونوں ممالک کے درمیان طویل مدت تعاون کا سلسلہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران علاقائی اور عالمی سطح پر ایک اہم اور موثر طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔ وینزویلا بھی جنوبی امریکہ میں ایک طاقت ہے جس کے پاس تیل اور توانائی کے وسیع ذخائر ہیں۔ دونوں ممالک دنیا کو عالمی استکبار سے آزاد کرنے کے خواہاں ہیں اسی لئے عالمی طور پر پابندیوں کا شکار رہے ہیں۔ عالمی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیوں کے دوران دونوںملک اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
خیل پینتو نے کہا کہ ایران اور وینزویلا نے باہمی تعاون کے 25 معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جن میں تیل، معدنیات، زراعت اور حمل و نقل کے ذڑائع شامل ہیں۔ اس مفاہمت نامے پر دستخط کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور وینزویلا کے پاس وسیع قدرتی ذخائر موجود ہیں۔ ایران نے تیل، گیس اور پیٹرولیم مصنوعات میں پیشرفت کی ہے جو ہمارے لئےبھی قابل استفادہ ہے۔ دونوں ممالک کے مفادات مشترک ہیں۔امریکہ کی طرف سے دونوں ملکوں پر دباو کے سامنے دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تعاون سے کام لے کر اوپیلک جیسی تنظیموں میں بہتر مقابلہ کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر رئیسی کے دورہ وینزویلا سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں نیا باب کھلے گا اور خطے اور عالمی سیاست میں دونوں ممالک مزید بہتر کارکردگی دکھاسکیں گے۔ ایران اور وینزویلا بیرونی دباو سے آزاد ہوکر کام کرنے کی وجہ سے تجارت، توانائی اور سیاحت کے شعبے میں مزید بہتر روابط ایجاد کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور وینزویلا امریکہ کے خلاف استقامت کررہے ہیں۔ صدر مدورو کا عقیدہ ہے کہ جو بھی دشمن کے سامنے گھٹنے ٹیکے اپنے ملک اور قوم سے خیانت کا مرتکب ہوتا ہے۔ ایران اور وینزویلا اس موقف میں شریک ہیں۔ دونوں ملکوں کے صدور نے واضح کیا ہے کہ ایران اور وینزویلا کسی پر حملے اور جنگ کے خلاف ہیں۔ دونوں کا اصلی ہدف عوامی مفادات کا تحفظ ہے۔