مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی نے مشرقی آذربائجان کے دورے کے دوران قصبہ چراوماق میں عوامی اجتماع سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کے شہروں اور دیہی علاقوں کے درمیان خلیج کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ملک کے چھوٹے اور بڑے شہروں اور دور افتادہ علاقوں تک ترقی کا جال بچھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ چراوماق قدرتی ذخائر سے مالامال قصبہ ہے۔ یہاں کے باسیوں کو چاہئے کہ بڑے شہروں کی طرف ہجرت کرنے کے بجائے اسی قصبے کو آباد رکھیں اور قدرتی ذخائر سے استفادہ کریں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ ایران میں آذری نسل کے لوگ بڑی تعداد میں رہتے ہیں۔ پڑسی ملک آذربائجان اور ایران کے درمیان مذہبی اور ثقافتی روابط بہت گہرے ہیں لہذا ان دونوں کو جدا کرنے کی دشمن کی کوششیں ناکام ثابت ہوں گی۔ اسلام اور ایمان کا رشتہ ان کو ایک دوسرے سے جڑے رکھتے ہیں۔ یہاں کے لوگ اسلام اور مذہبی اقدار کو دل سے چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آذربائجان کے عوام امن اور اتحاد کے داعی ہیں۔ یہاں کی جوان نسل دشمن کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملکی وسائل سے قوم کو ترقی کی طرف گامزن کرنا چاہتی ہے۔
صدر رئیسی نے صوبائی حکام اور تاجروں اور صنعتکاروں سے ملاقات کی اور کہا کہ ایران بہت جلد برکس کا ممبر بن رہا ہے۔ شنگھائی تعاون کونسل، برکس اور دیگر عالمی تنظیموں میں ایران کو اہم کردار مل رہا ہے۔ دنیا کے بڑے ممالک کی جانب سے ایرانی مصنوعات کی درخواستیں موصول ہورہی ہیں۔