مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مصری سرحد پر صہیونی فوجیوں پر ہونے والے حملے کے کئی دن گزرنے کے باوجود آج بھی صہیونی محافل میں بازگشت سنائی دے رہی ہے۔
مصری فوجی نے حملہ کرکے تین صہیونی سیکورٹی اہلکاروں کو ہلاک اور ایک کو زخمی کردیا تھا۔ صہیونی ریزرو فورس کے ایک اعلی عہدیدار نے صہیونی اخبار کے نمائندے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ مصر کی سرحد پر ہماری دفاعی تیاریاں بے معنی ہوکر رہ گئی ہیں۔ یہ واقعہ بہت اہم ہے جس کی سنجیدہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی افواج کو اپنی دفاعی صلاحیتوں کے بارے میں از سر نو جائزہ لے کر جدید طریقے کے مطابق ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔
جنرل ارون ابمن نے کہا کہ اس بات کا امکان بہت کم تھا کہ ایک مصری سپاہی ہمارے کئی اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار دے۔ ہماری فورسز کو علم ہونا چاہئے تھا کہ کسی بھی وقت ایسا حملہ ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ صہیونی ذرائع ابلاغ نے مصری سپاہی کے اس حملے کے بعد اسرائیل اور مصر کے درمیان امن معاہدے کو بے معنی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ایسا حملہ توقع کے برعکس ہے اور صہیونی افواج کو ہمیشہ اس طرح کے حملوں کے بارے میں ہوشیار رہنا چاہئے۔