مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ولادی میر کشن نے ایران کے ساتھ پارلیمانی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے ایرانی پارلیمانی وفد کے اراکین سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ ماسکو اور تہران کے درمیان تعلقات روز بروز مستحکم ہورہے ہیں جس کو دونوں ملکوں کی اعلی قیادت کی حمایت حاصل ہے۔ دونوں ملکوں کی پارلیمنٹ اس سلسلے میں اچھا کردار ادا کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور روس دونوں بین الاقوامی سطح پر پابندیوں کا سامنا کررہے ہیں۔ ان حالات میں دونوں ملکوں کے درمیان پارلیمانی تعلقات مستحکم ہونے سے اچھے نتائج برامد ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور سابق سویت یونین ریاستوں کے درمیان تعاون میں بہتری سے تہران اور ان ریاستوں کے درمیان تجارت کا حجم مزید بڑھے گا۔ ایران اور روس کے درمیان زرعی شعبے میں معاہدے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم نے اشیاء کی جانچ پڑتال کی رفتار کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ٹیکس فری کرنے پر خصوصی توجہ دی ہے۔ اس کے بعد ایرانی مصنوعات کم ترین وقت میں روسی مارکیٹوں میں پہنچ جائیں گی اسی طرح روسی اشیاء کی ترسیل کا عمل بھی مزید تیزی رفتاری سے انجام پائے گا۔
ایرانی پارلیمنٹ کی کمیشن برائے زرعی امور کے ڈپٹی چئیرمین رحمت اللہ نوروزی اور کمیشن برائے سماجی امور کے نائب سربراہ ولی اسماعیلی نے اس موقع پر ایران کی جانب سے روس کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لئے تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کا عزم ظاہر کیا۔