مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسپوٹنک نے خبر دی ہے کہ فرانس کے صدر ایمائل میکرون کی طرف سے پنشن کی عمر میں اضافے کے مجوزہ بل کے خلاف عوامی احتجاج مزید شدت اختیار کرگیا ہے۔ دارالحکومت پیرس اور لیون سمیت متعدد شہروں میں عوام نے بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل کر اس مجوزہ بل کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا۔
اسپوٹنک کی طرف سے جاری کردہ تصاویر اور ویڈیوز میں پولیس اور مظاہرین ایک دوسرے کے خلاف صف آرائی کئے نظر آرہے ہیں۔ لیون شہر میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے فائر کئے۔
صدر میکرون نے پنشن کی عمر میں اضافہ کرکے 62 سے 64 سال کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ اس منصوبے کے خلاف جنوری سے عوامی مظاہرے شروع ہوگئے جس میں عوامی اور فلاحی تنظیموں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔ اس سلسلے میں لاکھوں کی تعداد میں عوام نے پیرس اور دوسرے شہروں کی سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا ہے۔
فرانسیسی مزدوروں کی تنظیم نے فرانسیسی وزیراعظم الیزبتھ بورن کے ساتھ مذاکرات کے بعد عوام سے اپیل کی تھی ہے کہ سڑکوں پر نکل کر حکومتی منصوبے کے خلاف احتجاج کریں۔