مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سوڈان میں مسلح افواج اور پیراملٹری فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہورہی ہیں۔ خرطوم کے مختلف علاقے میدان جنگ میں بدل گئے ہیں۔ جنوبی علاقے ام درمان میں طاقتور دھماکوں اور بھاری ہتھیار استعمال کرنے کی صدائیں گونج رہی ہیں۔
سوڈانی کمیونسٹ پارٹی کے مطابق پیراملٹری فورسز نے ملک کے شمال میں واقع ایک دیہات پر حملہ کرکے 55 شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ حملہ آوروں نے گھروں کو بھی جلادیا ہے۔ صوبہ کردفان کے شہر الابیض کے نزدیک گاوں پر پیراملٹری فورسز کے اہلکاروں نے حملہ کردیا اور پورے گاوں کو آگ لگادی۔
کمیونسٹ پارٹی کے مطابق متعدد افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں جبکہ زخمی کی تعداد بھی مشخص نہیں ہے۔ پارٹی نے واقعے کو انسانی قتل عام قرار دیتے ہوئے فوج اور پیراملٹری فورسز کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ سوڈانی ہلال احمر نے کہا ہے کہ جھڑپوں میں شدت کی وجہ سے متاثرین تک امداد رسانی کا عمل سست روی کا شکار ہے۔
یاد رہے کہ سوڈان میں 15 اپریل سے شروع ہونے والی خانہ جنگی کے نتیجے میں اب تک 800 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق 12 لاکھ سوڈانی بے گھر اور 5 لاکھ سے زائد دوسرے ممالک کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔