مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی مبصر نے ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ دنوں مقاومتی تنظیموں کے خلاف فوج کی ناکامی کی بنیادی وجہ اعلی فوجی افسران کی ناکام پالیسیاں ہیں۔ حکومت کو ایران کے خلاف بڑھکیں مارنے سے پہلے ان امور پر توجہ دینا چاہئے۔
شہاب نیوز کے مطابق صہیونی دفاعی مبصر یوسی یوشع نے نتن یاہو اور فوجی افسران کو خطاب کرتے ہوئے تاکید کی کہ ایران پر فوجی حملے سے پہلے ذرا اپنے سپاہیوں کی حالت زار پر توجہ کریں کہ کس طرح مصری سرحد پر حملے کا شکار ہوگئے۔ اس حملے سے واضح ہوگیا ہے کہ ہماری زمینی فوج کے اندر کئی خرابیاں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم، کابینہ اور فوجی حکام ایران کے خلاف بیان بازی سے پہلے اپنے سپاہیوں کی حالت زار کو بھی دیکھیں مصری سرحد پر پیش آنے والے واقعے سے ہماری فوج کے اندر بنیادی کمزوریاں کھل کر سامنے آگئی ہیں۔ فوجی افسران کو زمینی افواج کی صلاحیتوں کے بارے میں نظرثانی کرنا چاہئے کیونکہ گذشتہ کافی عرصے سے مسلح افواج کی توجہ فضائیہ پر مرکوز ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصے میں ہونے والی مشقوں کے دوران بھی فضائیہ اور خفیہ اداروں کی سرگرمیوں کو ٹارگٹ کیا گیا تھا۔ مستقبل میں ہمیں حزب اللہ کے خصوصی کمانڈو دستے رضوان کا سامنا ہوگا۔ مصری سرحد پر پیش آنے والے واقعے کی نسبت ان سے مقابلہ بہت سخت ہوگا۔ کسی بھی ملک کی حقیقی کامیابی میں اصلی کردار زمینی دستے ادا کرتے ہیں لہذا ہمیں ان پر خصوصی توجہ دینا ہوگا۔ افسوس کی بات ہے کہ حالیہ عرصے میں فوج کے اس حصے کو مکمل فراموش کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ المیادین کی رپورٹ کے مطابق مصر کی سرحد پر صہیونی فوج پر حملے کے بعد اسرائیل نے کئی فوجی افسران کو ذمہ داری ادا کرنے میں کوتاہی برتنے کی بنا پر معطل کردیا ہے۔