امریکی سینٹرل کمانڈ نے پہلی مرتبہ سعودی عرب میں خلیج فارس کے کنارے واقع بعض عرب ممالک کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کی تصدیق کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ٹی آر ٹی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی فوج کے سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) نے ایک بیان میں تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور خلیج فارس کے بعض عرب ممالک کے درمیان مشترکہ فوجی مشقیں سعودی عرب میں شروع ہوگئی ہیں۔ مشقوں کا محور فضائی دفاع اور ڈرون طیارے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مشقوں کا بنیادی مقصد خطے میں سیکورٹی کے حوالے سے مسلح افواج کی آمادگی کو یقینی بنانا ہے۔ فضائی دفاع اور ڈرون طیاروں کے علاوہ مشقوں میں مختلف نوعیت کے جنگی ہتھیاروں کے استعمال کی بھی مشق کی جائے گی۔ 

بیان میں مشقوں میں شریک عرب ممالک کی تعداد کے حوالے کچھ نہیں بتایا گیا ہے اسی طرح ان ممالک میں سے فقط سعودی عرب کا نام لیا گیا ہے۔ 
سعودی عرب کے خبررساں ادارے کے مطابق ارادہ عقاب 23 مشقوں کا مقصد زمینی اور فضائی میدانوں میں تجربات منتقل کرنا اور میزائل کے شعبے میں باہمی تعاون کو مستحکم کرنا ہے۔ ان مشقوں کے آغاز سے پہلے مجموعی طور پر آٹھ نشستیں منعقد ہوئی ہیں جن میں مشقوں کے بارے میں مختلف حوالوں سے جائزہ لیا گیا ہے۔