مہر خبررساں ایجنسی نے رائ الیوم کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ صہیونی حکومت کی جانب سے اسرائیل کی تشکیل کے موقع پر ہونے والے جشن میں مراکش کی سیاسی جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کو دعوت دی گئی تھی لیکن پارٹی نے صہیونی حکومت کے جرائم کے خلاف احتجاج کے طور پر دعوت کو ٹھکرا دیا۔
جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی اسرائیل مخالف موقف کی وجہ سے معروف ہے۔ پارٹی نے صہیونی حکومت کی اس دعوت کو گستاخانہ قرار دیا۔
پارٹی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم صہیونی حکومت کی جانب سے کی گئی دعوت کو گستاخانہ قرار دیتے ہوئے جشن میں شرکت نہیں کریں گے۔ یہ جشن فلسطینیوں کی آوارگی اور صہیونیوں کے غاصبانہ حملے کی یاد تازہ کرتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پارٹی صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو بنیادی اصولوں کے منافی سجھتی ہے اس سلسلے میں پارٹی نے پارلیمنٹ میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی مخالفت کی ہے۔
بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی اسرائیلی پارلیمنٹ کے سربراہ کے دورہ مراکش کی مخالفت کرتی ہے۔ یاد رہے کہ صہیونی حکومت کے وزیر مواصلات میری رگیو ایک اعلی وفد کے ہمراہ مراکش کا دورہ کررہے ہیں۔ اس دورے کے دوران دونوں ملکوں میں ذرائع نقل و حمل کے شعبوں میں معاہدوں پر دستخط کئے جائٰیں گے۔
صہیونی وزیر نے ٹوئیٹر پر ایک پیغام میں مراکشی ہم منصب محمد عبدالجالی کے ساتھ ملاقات کی خبر دی ہے۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان معاہدے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس سفر کے دوران مراکش اور سعودی عرب کے درمیان سمندری تجارتی راہداری کے بارے میں مذاکرات ہوں گے یہ راہداری اسرائیل کی سمندری حدود سے گزرے گی۔