مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ اپنے ٹویٹ میں عمران خان نے کہا کہ اگر کوئی شک تھا بھی کہ جیلوں میں خواتین کے ساتھ (کس سطح کی) بدسلوکی کی جارہی ہے تو اس سند یافتہ (سرٹیفائیڈ) مجرم کی اس پریس کانفرنس کے بعد سارے شکوک و شبہات دور ہو جانے چاہئیں۔
عمران خان نے کہا کہ یہ شخص یقینی طور پر ان خوف ناک کہانیوں کو (ایک سازش کے جواز میں) چھپانے اور قبل از وقت ان کا پردہ چاک کرنے کی آڑ میں ذمہ داری سے فرار کی کوششیں کررہا ہے جو عنقریب منظرِ عام پر آنے والی ہیں۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے مزید کہا کہ (عفت مآب اور نہایت واجب الاحترام) خواتین کو آج سے پہلے ریاست نے کبھی اس طرز کی بدسلوکی اور ہراسگی کا نشانہ نہیں بنایا جیسے پرامن احتجاج کے اپنے بنیادی حق کے استعمال کی پاداش میں انہیں اس فسطائی حکومت کی جانب سے بنایا جا رہا ہے۔