مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے خبر دی ہے کہ فلسطین میں بیت المقدس اور دیگر مذہبی مقدسات کی حمایت کے تشکیل شدہ مسلمانوں اور عیسائیوں کی تنظیم نے مسجد اقصی کی مزید بے حرمتی پر صہیونی حکومت کو انتباہ کیا ہے۔
تنطیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صہیونی انتہا پسند کابینہ نے مسجد اقصی کے نیچے ایک ٹنل میں اجلاس منعقد کیا ہے اور مبینہ معبد سلیمان کے ادارے سے بھی مسجد اقصی کو یہودی ملکیت میں لینے کے حوالے سے مذاکرات کئے ہیں۔ صہیونیوں کے یہ اقدامات مسجد اقصی کے خطرات ایجاد کرنے کا باعث ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صہیونی کابینہ مسجد اقصی کی موجودہ حیثیت بدلنے پر مصر ہے اور مسجد اقصی میں زیادہ سے زیادہ یہودیوں کو داخلے کی اجازت دے کر تورات کے بارے میں پروگرام منعقد کرنا چاہتی ہے۔ انتہا پسند یہودی خاخام شمشوم الباوم اور اتحاد معبد سلیمان کے صدر صہیونی کابینہ کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں اس موضوع پر تاکید کرچکے ہیں۔
تنظیم نے 1947 کے بعد سے اب تک مسجد اقصی کو سب سے زیادہ خطرات کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد اقصی کے اسلامی تشخص کو ختم کرکے یہودی سازی کی کوشش مسجد کی تاریخی حیثیت کے منافی ہے۔ تنظیم نے مسلمان اور عرب ممالک سے اپیل کی ہے کہ اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے عملی اقدام کریں اور دیر ہونے سے پہلے ہی مسجد اقصی کو درپیش خطرات کو دور کیا جائے۔