مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن عرب ممالک کے شام کے ساتھ تعلقات بحال ہونے پر شدید ناراض ہیں۔ انہوں نے شام کے حوالے سے ہونے آنے والی تبدیلیوں کو نظرانداز کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ شام کے ساتھ تعلقات بحال ہونے میں تمام عرب ممالک شامل نہیں ہیں۔ انہوں نے شام میں نافذ ایمرجنسی میں ایک سال کی توسیع کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بشارالاسد اب بھی امریکی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے لئے بڑا خطرہ ہیں۔ کانگریس کو لکھے گئے ایک خط میں انہوں نے شام مخالف جذبات کا اظہار کرتے ہوئے ایمرجنسی میں مزید ایک سال توسیع کا اعلان کیا۔
اپنے خط میں جوبائیڈن نے بشارالاسد اور ان کے حامیوں سے اپیل کی ہے کہ شام میں جنگ بندی کے ساتھ ساتھ عوام تک امدادی سامان پہنچانے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے سے گریز کریں۔
یاد رہے کہ اتوار کے روز عرب لیگ کے وزرائے خارجہ نے 12 سال بعد شام کی عرب لیگ میں واپسی پر اتفاق کیا تھا۔ اس اعلان کے بعد عرب لیگ کے اجلاسوں میں شام کی بھی نمائندگی ہوگی۔
اس سے پہلے عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے کہا تھا کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی کا عمل مرحلہ وار انجام پائے گا۔ ابتداء میں عرب لیگ کے اراکین کے درمیان اس مسئلے پر اتفاق رائے قائم کیا جائے گا اس کے بعد شام کو آئندہ ہونے والے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ اس کے بعد شام رسمی طور پر اجلاس میں شرکت کرسکے گا۔
یاد رہے کہ عرب لیگ کا آئندہ اجلاس مئی کی 19 تاریخ کو منعقد ہوگا جس میں شام کی نمائندگی کا قوی احتمال دیا جارہا ہے۔