مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ منی پور میں 24 گھنٹوں میں فسادات کا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا، ڈرونز اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے متاثرہ علاقوں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق متاثرہ علاقوں سے 23 ہزار شہریوں کا انخلا کرایا گیا۔
دوسری جانب اس ملک کی سپریم کورٹ نے منی پور کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
واضح رہے کہ میتی کمیونٹی کو شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کے زمرے میں شامل کرنے کے مطالبے کے خلاف طلبا کی تنظیم آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین آف منی پور (اے ٹی ایس یو ایم) نے احتجاج کے لیے یہ مارچ بلایا تھا۔ 'آدیواسی ایکتا مارچ' نامی احتجاج کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔ قبائلیوں اور اکثریتی میتی کمیونٹی کے ارکان کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد 3 مئی کو کرفیو نافذ کیا گیا تھا، جس میں اب تک ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور کم از کم 60 افراد ہلاک اور231 زخمی ہو چکے ہیں ۔