عرب ذرائع ابلاغ نے عراقی حکام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ عراق کی ثالثی میں ایران اور مصر کے درمیان مذاکرات ہورہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے العربی الجدید کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عراق کے اعلی حکام بغداد میں ایران اور مصر کے درمیان مذاکرات شروع کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ اس سے پہلے عراق کے ذریعے ہی ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کے چھے دور ہوئے تھے۔

اطلاعات کے مطابق عراقی وزارت خارجہ اور قومی سلامتی کونسل کے اہلکاروں نے عراقی ثالثی کا انکشاف کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایران اور مصر باہمی مذاکرات کے حوالے سے خبریں ذرائع ابلاغ میں شائع نہ کرنے پر مصر ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان مارچ کے مہینے میں بھی مذاکرات ہوئے تھے اور فریقین کے سیکورٹی حکام نے دوطرفہ تعلقات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا تھا۔

عراقی حکومتی ذرائع نے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات میں جاری تعطل کو ختم کرنے کی تصدیق کی لیکن اس حوالے سے کسی بھی پیشرفت کے بارے میں کہا کہ فی الحال کچھ کہنا جلد بازی ہوگی۔ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بعد مصر کے معاملے میں امید کی جاسکتی ہے۔حکومتی اہلکار نے مزید کہا کہ وزیراعظم السودانی اپنی مقبولیت سے استفادہ کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ ایران اور مصر کے تعلقات بہتر ہونے سے خطے اور عراق پر بھی اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ 

دراین اثناء عراقی مبصر احمد الشریفی نے کہا ہے کہ عراق گذشتہ مہینوں کے دوران تہران اور قاہرہ کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لئے کئی مرتبہ ثالثی کا پیغام ارسال کرچکا ہے۔ اس سلسلے میں عراق کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں۔ دونوں ملکوں کے ساتھ عراق کے اچھے تعلقات کی وجہ سے ثالثی کا عمل موثر ہونے کی زیادہ امید کی جاسکتی ہے۔