مزدوروں کی تنظیموں نے مئی کے آغاز سے صدر میکرون کے اصلاحاتی بل کے خلاف ہڑتال اور احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔ منتظمین کے مطابق ان مظاہروں میں پندرہ لاکھ سے زائد لوگ شرکت کریں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانس 24 کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ریٹائرمنٹ کی عمر کے حوالے سے مجوزہ بل کے خلاف فرانس میں ملک گیر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ فرانسیسی تنظیم کنفیڈریشن ڈیموکریٹک فرانس کے سیکریٹری جنرل لوران برگر کے مطابق یہ گذشتہ 40 سالوں کے دوران ہونے والا سب سے بڑا مظاہرہ ہوگا۔

فرانس میں مزدوروں کی تنظیموں نے مئی کے آغاز سے اس بل کے خلاف ہڑتال اور احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔ لوران برگر کے مطابق ان مظاہروں میں پندرہ لاکھ سے زائد لوگ شرکت کریں گے جبکہ فرانسیسی وزیر محنت نے چھے لاکھ سے زائد کی شرکت کی تصدیق کی تھی۔

فرانسیسی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہر سال یوم مزدور کے موقع پر ملک میں ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ لوگ احتجاج میں شریک ہوتے ہیں۔ وزیرمحنت نے اس موقع پر امن و امان بحال رکھنے کے لئے مختلف شہروں میں بارہ ہزار سال پولیس اہلکار تعیینات کرنے کا حکم دیا ہے جن میں پانچ ہزار دارالحکومت پیرس میں ڈیوٹی دیں گے۔

یاد رہے کہ صدر میکرون کی جانب سے ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کرتے ہوئے 62 سے 64 سال کرنے کا مجوزہ بل سامنے آنے پر فرانس میں ملک گیر ہڑتالوں اور احتجاجات کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ ملک کی اعلی عدلیہ کی جانب سے حکومتی بل کے حق میں فیصلہ صادر ہونے کے بعد احتجاج کی شدت میں اضافہ ہوا تھا۔

فرانسیسی پولیس کی جانب سے مظاہرین مخصوصا خواتین کو تشدد اور غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنانے کی تصاویر بھی ذرائع ابلاغ میں شائع ہوگئی ہیں۔