مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی خبری ویب سائٹ فلسطین الیوم کے حوالے سے خبر دی ہے کہ تحریک جہاد اسلامی کے رہنما نے یورپی یونین کی جانبداری پر مبنی پالیسی کے بارے میں ردعمل ظاہر کیا اور یورپی سیاست خارجہ کے سربراہ جوزف بورل کے غیر منصفانہ بیانات کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق خالد البطش نے کہا کہ جوزف بورل کا مقاومتی بلاک پر تنقیدی بیان قابل مذمت ہے۔ تل ابیب پر ہونے والے حملے غاصب صہیونیوں کے جرائم اور مسجد اقصی کی بے حرمتی کا جواب تھا۔ جوزف بورل نے اسرائیلی مظالم سے آنکھیں بند کررکھی ہیں۔ مسجد اقصی تمام مسلمانوں کا پہلا قبلہ ہے جس کی بے حرمتی کسی بھی لحاظ سے قبول نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین اور عالمی تنظیموں نے فلسطین میں ہونے والے صہیونی جرائم کے بارے میں دوغلی پالیسی اپنائی ہے۔ اسرائیل کو جارحانہ اقدامات سے روکنے میں عالمی سطح پر ناکامی اور یورپی یونین جیسی تنظیموں کی خاموشی مقبوضہ علاقوں میں کشیدگی میں اضافے کی اصل وجہ ہے۔
خالد البطش نے یورپی یونین سے فلسطین کے معاملے میں اسرائیلی کی بے جا حمایت اور خاموشی کو ترک کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اپنے موقف کی تجدید نظر کرے۔ اس سے پہلے جوزف بورل نے غزہ کی پٹی اور لبنان سے اسرائیل پر میزائیل حملوں کی مذمت کی تھی۔