ایرانی صوبے ہرمزگان کے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب کی بحریہ نے ایک لاکھ پچیس ہزار لیٹر تیل کی حامل غیر ملکی کشتی کو خیلج فارس میں روک کر سمگلنگ کی بڑی کوشش کو ناکام بنادیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیف جسٹس مجتبی قہرمانی نے کہا کہ ہرمزگان کے شہر پارسیان کی عدالت اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے باہمی تعاون سے خلیج فارس میں تیل کی سمگلنگ میں ملوث غیر ملکی کشتی کو روک کر قبضے میں لے لیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ کشتی میں سوار افراد نے سمندری قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سیکورٹی اہلکاروں کی نظروں سے اوجھل رہنے کے لئے لائٹس کو بجھا دیا تھا۔ کشتی میں سوار عملے کے 26 افراد بھی گرفتار کئے گئے ہیں۔ ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔

مجتبی قہرمانی نے سمگلنگ کے خلاف اپنے عزائم دہراتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کی ترقی کے لئے تیل کی سمگلنگ جیسی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کاروائی ضروری ہے۔ خلیج فارس اور ملحقہ سمندری حدود سمگلروں اور منافع خوروں کے لئے کسی بھی قیمت پر امن کی جگہ نہیں ہوگی۔