مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ آل انڈیا ریڈیو پر من کی بات کے ننانوے ایڈیشن میں نریندر مودی نے کہا کہ جدید طبی سائنس کے اس دور میں اعضاء کا عطیہ کسی کو زندگی دینے کا ایک بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔
ہندوستان کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جب کوئی شخص مرنے کے بعد اپنا جسم عطیہ کرتا ہے تو آٹھ سے نو لوگوں کو نئی زندگی ملنے کا امکان ہوتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ آج ملک میں اعضاء کے عطیہ کے بارے میں بیداری بڑھ رہی ہے۔
ہندوستانی وزیر اعظم کے مطابق سال دوہزار تیرہ میں ملک میں اعضاء عطیہ کرنے والوں کی تعداد پانچ ہزار سے بھی کم تھی لیکن دوہزار بائس میں یہ تعداد بڑھ کر پندرہ ہزار سے زائد ہو گئی۔ انہوں نے اعضاء عطیہ کرنے والوں کے اہل خانہ کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے واقعی ایک عظیم کام کیا ہے۔
نریندر مودی نے مزید کہا کہ اعضاء عطیہ کرنے کا سب سے بڑا احساس یہ ہے کہ جاتے جاتے بھی کسی کا بھلا ہوجائے، کسی کی جان بچ جائے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو لوگ اعضاء کے عطیہ کا انتظار کرتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ انتظار کے ایک ایک لمحے کو گزارنا کتنا مشکل ہوتا ہے اور ایسی حالت میں جب کوئی اعضا یا جسم کا عطیہ کرنے والا مل جائے تو اس میں خدا کی شکل ہی نظر آتی ہے۔