راولپنڈی میں تعینات ڈی جی خانہ فرہنگ ایران نے کہاکہ نوروزکی ثقافت میں قوموں کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑنے کی صلاحیت موجودہے نوروز کی اس قدیم ثقافت کو معاشرے کی بہتری، قوموں کا بقائے باہمی اور ہم آہنگی کے قیام کے لئے منایا جاسکتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نوروزکی ثقافت میں قوموںکو ایک دوسرکے کے ساتھ جوڑنے کی صلاحیت موجودہے نوروز کی اس قدیم ثقافت کومعاشرے کی بہتری، قوموں کا بقائے باہمی اور ہم آہنگی کے قیام کے لئے منایا جاسکتا ہے، ان خیالات کا اظہار ڈی جی خانہ فرہنگ ایران ،راولپنڈی فرامز رحمان زادخانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران، راولپنڈی اور نیشنل کالج آف آرٹس کے اشتراک سے جشن نوروز کے حوالے سے ایک نیشنل کالج آف آرٹس کے لیاقت ہال میں منعقد ہ پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ک ہا تقریب میں جس میں اساتذہ ،طلبہ اورعوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر قدیم ایرانی تہذیب کی عکاس ہفت سین دسترخوان بھی سجایا گیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی خانہ فرہنگ ایران، راولپنڈی آقای فرامز رحمان زاد نے کہا کہ بہار کا موسم کائنات میں خدا کے عظیم ترین مظاہر میں سے ایک ہے، اسے دیکھ کر آپ خدا تک پہنچنے کا راستہ تلاش کر سکتے ہیں اور خدا کے حسن کو دیکھ سکتے ہیں۔ اس وقت دنیا کے 12 ممالک نوروز کا جشن مناتے ہیں اور حال ہی میں دو ممالک چین اور عراق نے یونیسکو کو نوروزمنانے والے ممالک میں شامل ہونے کی درخواست دی ہے۔ انہوں یوم پاکستا ن کے موقع پر پاکستانی عوام کو مبارکباد اورپاکستان کی تعمیر وترقی کے لئے خصوصی دعا کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی اور شعبہ فارسی کی سربراہ پروفیسرڈاکٹر امبر یاسمین نے کہا کہ نوروز کی رسم ایران میں بہت قدیم ہے اوراس کی تاریخ جمشید کے دورتک پہنچتی ہے انہوں نے اس اہم ثقافتی تقریب کو شایان شان منانے کے لئے ا قدامات کرنے پر سربراہ خانہ فرہنگ ایران، راولپنڈی آقای فرامرز رحمان زاد کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر زاہد الحق نے کہا کہ نورز ایران میں قدیم زمانے سے مناتے آرہے ہیں انہوں نے ہفت سین دسترخوان کے بارے میں بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ اس دسترخوان پر سات ایسی چیزیں رکھی جاتی ہیں جن کے حرف کا آغاز سین سے ہوتا ہے اور یہ چیزیں خوشحالی، برکت، طول عمر، صحت وغیرہ کی علامت ہے ۔