مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، متحدہ عرب امارات کا سرکاری دورہ کرنے والے ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سکریٹری ایڈمرل علی شمخانی نے جمعرات کے روز اپنے اماراتی ہم منصب شیخ طحنون بن زید النہیان کے ساتھ ملاقات کی۔
علی شمخانی نے پڑوسیوں کے ساتھ جامع، مسلسل اور تعمیری تعاون میں اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی غیر متغیر حکمت عملی پر زور دیا اور کہا کہ موجودہ چیلنجز پر قابو پانے کے لیے کہ جن کا جاری رہنا خطے کے کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں، دشمنی اور اختلاف کو تعاون اور ہم آہنگی میں بدلنا چاہیے۔
انہوں نے خطے کے ملکوں کے مابین اختلافات اور عدم اعتماد کی موجودگی کو خطے کی اقتصادی ترقی کی راہ میں ایک سنگین رکاوٹ قرار دیا اور مزید کہا کہ ہمیں بات چیت اور گفتگو کے ذریعے خطے کے لوگوں کی تحفظ، امن اور بہبود کو تقویت دینے اور سیاسی، سیکیورٹی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ غیر ملکیوں کو غیر تعمیری کردار ادا کرنے سے روکنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے خطے کے تمام ممالک کو ایک بڑے خاندان کا فرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ خاندانی تنازعات کو بات چیت، نیک نیتی اور رواداری کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے تاکہ ہم سب اجتماعی شراکت کی بنیاد پر ایک مضبوط اور ترقی یافتہ خطہ بنانے کی طرف بڑھ سکیں۔
شمخانی نے اس بات پر زور دیا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کی صلاحیتوں کا تبادلہ اسلامی جمہوریہ ایران کی اہم ترجیحات میں سے ایک ہے۔
دوسری جانب متحدہ عرب امارات کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری شیخ طحنون نے کہا کہ عظیم اور طاقتور ملک ایران کے ساتھ تعاون اور دوستی متحدہ عرب امارات کے لیے بہت اہم ہے۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے حالیہ معاہدے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس معاہدے کا خطے میں امن، استحکام اور پائیدار سلامتی کی توسیع میں تعمیری کردار ہے۔
اماراتی کی قومی سلامتی کے اعلی عہدیدار نے کہا کہ ابوظہبی اور تہران کے درمیان تعلقات کی ترقی متحدہ عرب امارات کی ترجیحات میں شامل ہے۔
اپنے دورہ تہران کا ذکر کرتے ہوئے شیخ طحنون نے طے پانے والے معاہدوں کو فعال کرنے اور بینکنگ، ٹرانزٹ، توانائی، نقل و حمل، صحت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی صلاحیتوں کے تبادلے کے عمل کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ شمخانی کا ابوظہبی کا دورہ دو طرفہ تعلقات میں ایک اہم موڑ ثابت ہو گا اور تہران ابوظہبی تعاون کے فروغ میں تیزی کا باعث بنے گا۔