مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت داخلہ نے اسکولوں میں پیش آنے والے حالیہ کچھ مسائل کے بارے میں تحقیقات کے نتائج کی نئی تفصیلات شائع کیں ہیں۔
وزارت داخلہ کے جاری کردہ بیان کا متن حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ملک میں بعض سکولوں میں پیش آنے والے واقعات اور متعدد طلباء کو لاحق ہونے والی پیچیدگیوں کے حوالے سے سابقہ اعلانات کے بعد باشعور عوام کو یہ بتانا ضروری ہے کہ انٹیلی جنس، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر متعلقہ اداروں کی کوششوں اور تعاون سے اہم معلومات حاصل ہوئی ہیں جس سے عوام کو آگاہ کرنا ضروری ہے:
1- تازہ ترین اطلاعات کے مطابق تہران، قم، زنجان، خوزستان، ہمدان، فارس، گیلان، مغربی آذربائیجان، مشرقی آذربائیجان، کردستان اور خراسان رضوی صوبوں کے اسکول کے حالیہ واقعات میں ملوث 100 سے زائد افراد کی شناخت اور گرفتاری کے بعد ان سے تفتیش کی گئی۔
ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے:
1۔ گرفتار شدگان میں سے بعض افراد وہ لوگ ہیں جنہوں نے شرارت یا ایڈوینچر کے لیے اور اسکول کی چھٹی کرانے کی نیت سے بدبودار اور بے خطر مواد کا استعمال جیسے اقدامات اٹھائے جس میں وہ پیدا شدہ نفسیاتی ماحول سے متاثر ہوئے تھے۔ ان افراد کو ضروری انتباہات دینے کے ساتھ ساتھ اطمینان کے حصول اور قطعی نتائج برآمد ہونے تک تحقیقات جاری رکھی جائیں گی۔
2۔ گرفتار ہونے والوں میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو دشمنانہ عزائم رکھتے ہیں اور ان کا مقصد عوام اور طلباء میں دہشت پھیلانا، اسکولوں کو بند کروانا اور نظام کے متعلق شکوک و شبہات پیدا کرنا ہے۔ ان مجرمین سے تفتیش کا عمل جاری ہے تا کہ ملک دشمن منافقین کی دہشت گرد تنظیموں اور دیگر دشمن قوتوں سے ان کے مبینہ رابطوں سمیت دیگر محرکات کا پتہ چلایا جاسکے۔
3- خوش قسمتی سے، گزشتہ ہفتے کے وسط سے لے کر آج کے دن تک اسکولوں میں واقعات کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے اور طلباء کے بیمار ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
4- جیسا کہ وزارت تعلیم نے اعلان کیا ہے تعلیمی سرگرمیاں معمول کے مطابق اور تسلسل کے ساتھ چلائی جا رہی ہیں۔