دارالحکومت ایتھنز سمیت ملک بھر میں ہزاروں افراد انصاف کی فراہمی کے لیے سڑکوں پر نکل آئے اور حکومتی بدانتظامی کے خلاف شدید احتجاج کیا، مختلف شہروں میں پولیس اور مظاہرین کے دوران جھڑپیں بھی ہوئیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک نیوز ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یونان میں ٹرین حادثے میں57 افرادکی ہلاکت کے خلاف  ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔مظاہرین کا کہنا ہےکہ یہ حادثہ نہیں جرم ہے، اس پر خاموش نہیں رہ سکتے، ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

خیال رہےکہ دو روز  قبل یونانی دارالحکومت ایتھنز اور تھیسالونیکی کے درمیان واقع شہر لاریسا میں مسافر ٹرین اور مال بردار ٹرین آپس میں ٹکرا گئی تھیں جس کے باعث اب تک 57 افراد  ہلاک ہوچکے ہیں اور 80 سے زائد زخمی ہیں۔

عالمی میڈیا کے مطابق حادثے میں مسافرٹرین کی 4 بوگیاں پٹڑی سےاتریں، 2 بوگیوں میں آگ بھی لگ گئی، مسافر ٹرین میں تقریباً 350 مسافر سوار تھے۔

واقعے کے بعد یونان کے  وزیر ٹرانسپورٹ مستعفی ہوگئے تھے جب کہ وزیراعظم نے ٹرین حادثےکو انسانی غلطی قرار دیتے ہوئے ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔

یونانی حکومت نے ٹرین حادثےکی آزادانہ تحقیقات کا اعلان کیا ہے تاہم  لواحقین حکومتی اقدامات سے مطمئن نہیں اور مزید اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔